اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کا اختتامی بیان

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کی اختتامی تقریب میں آخری بیان پڑھا گیا۔

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کی اختتامی تقریب میں آخری بیان پڑھا گیا۔

اختتامی بیان کا مکمل متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قال الله تبارک و تعالی: "وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَ نَجْعَلَهُمُ الْوارِثِينَ"

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کا آخری بیان

الحمدلله رب العالمین وصلی الله علی سیدنا ونبینا محمد وعلی اهل‌بیت الطیبین الطاهری سیما بقیة الله فی الأرضین؛

خدائے متعال سے استعانت اور اس کے فضل و کرم سے، اور بقیۃ اللہ الاعظم امام زمانہ(عج) کی عنایات کے سائے میں، یہ عظیم الشان اجلاس - جس میں کہ دنیا کے 130 ممالک سے 300 مہمانوں نے شرکت کی تھی - یکم سے تین ستمبر 2022ع‍ (4 سے 6 صفر المظفر 1444ھ) تک اسلامی سربراہی کانفرنس ہال - تہران میں منعقد ہؤا۔ یکم ستمبر سے شروع ہونے والا یہ اجلاس رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) کی خدمت میں شرف حضور پانے اور آنجناب کے حکیمانہ کلام سے فیض یابی اور ان سے تجدید عہد کے ساتھ، جاری رہا۔

اس اجلاس میں 21 مجلدات پر مشتمل سیمینار کے "موسوعۂ حضرت ابو طالب حامی الرسول(ص) "اور "ہمرہان مجمع جہانی اہل بیت(ع)" (عالمی اہل بیت(ع) کے ساتھی) کے زیر عنوان نفیس کاوش کی تقریب رونمائی ہوئی اور یہ کاوشیں پیروان اہل بیت(ع) کے استفادے کے لئے پیش کر دی گئیں۔

نیز اس عظیم بین الاقوامی اجتماع کے شرکاء نے دنیا بھر کے پیروان اہل بیت(ع) کی فکرمندی کا باعث بننے والے بڑے مسائل کے حل میں مؤثر کردار ادا کرنے کی غرض سے ان مسائل پر بحث و مباحثہ کیا اور تعلیمات اہل بیت(ع) کی روشنی میں، اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی ترقی پسندانہ کوششوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، پیروان اہل بیت(ع) کے لئے بہتر ماحول مہیا کرنے کے لئے مندرجہ ذیل چار کمیشنوں میں "خواتین اور خاندان" اور "اہلیان جامعات" (Academics) کے زیر عناوین پر دو نشستوں میں پر بحث و تمحیص کا اہتمام کیا گیا:

1۔ مقامی اہل بیت(ع) اسمبلیاں اور مبلغین کمیشن؛

2۔ نیٹ ورکنگ اور مواصلات کمیشن؛

3۔ سائبر اسپیس اور ذرائع ابلاغ کمیشن؛

4۔ پیروان اہل بیت(ع) کی معیشت۔

اب، اس بین الاقوامی اجلاس کے اختتام پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی ساتویں جنرل اسمبلی کے اراکین نے یہ بیان جاری کر کے امت مسلمہ کے ہر فرد کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، اور مسلمانوں کے ہمہ جہت اتحاد اور عالم اسلام کی یکجہتی پر اصرار کرتے ہوئے، پیروان اہل بیت(ع) کے حالات کی بہتری کے سلسلے میں ذیل کے نکات کی یاد دہانی کراتے ہیں:

1۔ محاذ مقاومت کی کامیابیاں

حالیہ دہائی میں پیروان اہل بیت(ع) کو درپیش سب سے بڑا چیلنج داعش نامی تکفیری-صہیونی دھارے کا خروج اور علاقائی صورت حال کے درہم برہم کی صورت میں معرض وجود میں آیا۔ اس چیلنج نے پیروان اہل بیت(ع) کی صورت حال کو بلا واسطہ طور پر متاثر کیا؛ یہاں تک عتبات مقدسہ اور سیدہ زینب(س) کا حرم، خطرے سے دوچار ہوئے۔ محاذ مقاومت (مزاحمت) کی افواج امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) کے زیر قیادت، اور شہید جنرل الحاج قاسم سلیمانی کی کمان کے تحت، تشکیل پائیں۔ ان افواج نے داعش کو زیر و زبر کرکے مغربی ایشیا میں سکون و استحکام کو بحال کیا؛ اور مغربی ایشیا پیروان اہل بیت(ع) کا مرکزی قطب سمجھا جاتا ہے۔

نوجوانوں کے درمیان مدافعین حرم کی تحریک کی تشکیل اور اہل بیت(ع) سے منسلک معاشروں میں ایثار و شہادت کی ثقافت کا فروغ اس تحریک کی برکات میں سے ایک ہے۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ اس کو خراج تحسین و عقیدت پیش کرے۔ اور پیروان اہل بیت(ع) کی ترجمانی کرتے ہوئے، اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے اراکین مدافعین حرم شہداء - بالخصوص اسلام کے عظیم الشان جرنیلوں الحاج قاسم سلیمانی، الحاج ابو مہدی المہندس، اور محسن حججی جیسے عظیم شہداء - کو خراج عقیدت و احترام پیش کرتے ہیں۔

2۔ پیروان اہل بیت(ع) کے مسائل

اہل بیت(ع) سے منسلک عالمی برادری کے بنیادی اقدار - جو مکتبِ حقۂ تشیُّع سے والا شان تعلیمات سے ماخوذ ہیں - کا تحفظ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا ایک بنیادی مشن سمجھا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے

ثقافتی یلغار کے مغربی منصوبے کا مقصد مسلم معاشروں اور پیروان اہل بیت(ع) کے اہم ادارے یعنی "خاندان" اور گھرانے کو برباد کرنا۔ دیگر تہذیبوں کے بالمقابل، اسلامی تہذیب کا بنیادی عنصر خاندانی ادارے کی اہمیت اور مقام ہے، اور یہ ادارہ مغرب میں منہدم ہو چکا ہے اور اس وقت اہل بیت(ع) سے منسلک معاشرے بھی خاندان کے مسائل سے دوچار ہؤا ہے۔ خاندان کے مسئلے کے علاوہ، آج کی دنیا میں - جہاں سماجی ڈھانچوں کو آئے روز تنزلی کا سامنا ہے - اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے درمیان وسیع رابطوں کی تشکیل کو دوہری اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔

آغازِ تاسیس سے ہی اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا مقصد، مختلف سطحوں پر پیروان اہل بیت(ع) کی نیٹ ورکنگ، رہا ہے۔ اہل بیت(ع) سے وابستہ معاشروں کو درپیش مسائل میں سے ایک، سائبر اسپیس اور ذرائع ابلاغ ہیں جو ان پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسمبلی کو منصوبہ بندی کے ذریعے اس خطرے کو اپنے مخاطَبین کے لئے ایک موقع اور فرصت میں تبدیل کرنا چاہئے۔ نیز، بین الاقوامی ماحول میں علماء کے ادارے کی تشکیل اور اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کی مقامی اسمبلیوں کو ساخت یافتہ (Structured) بنانا اور ان کو ترقی اور نمو دینا، بھی اسمبلی کی کامیابیوں میں سے ایک ہے، اور اس عمل کو جاری و ساری رکھنا چاہئے۔

والسلام علیکم

12 شہریور سنہ 1401 ہجری شمسی

6 صفر المظفر سنہ 1444 ہجری قمری

3 ستمبر 2022 عیسوی

نظر دهید

شما به عنوان مهمان نظر ارسال میکنید.

مجمع جهانی اهل‌بیت (ع)

مجمع جهانی اهل‎بیت(علیهم‎السلام)، به عنوان یک تشکل جهانی و غیردولتی، از طرف گروهی از نخبگان جهان اسلام تشکیل شده است. اهل‎بیت(علیهم‎السلام) به این دلیل بعنوان محور فعالیت انتخاب شده‎اند که در معارف اسلامی در کنار قرآن، محوری مقدس را که مورد پذیرش عامه مسلمین باشد، تشکیل می‎دهند.
مجمع جهانی اهل‎بیت(علیهم‎السلام) دارای اساسنامه‎ای مشتمل بر هشت فصل و سی و سه ماده است.

  • ایران - تهران - بلوارکشاورز - نبش خیابان قدس - پلاک 246
  • 88950827 (0098-21)
  • 88950882 (0098-21)

تماس با ما

موضوع
ایمیل
متن نامه
9-3=? کد امنیتی